انجمن ترقی اردو سو سال سے زیادہ قدیم ادارہ ہے۔ تقسیم کے بعد اس کے دو حصے ہوئے، ایک حصہ ہندوستان میں رہ گیا اور ایک حصے کو مولوی عبدالحق پاکستان لے آئ…
Read moreزندگی کے میلے میں خواہشوں کے ریلے میں تم سے کیا کہیں جاناں اس قدر جھمیلے میں وقت کی روانی ہے، بخت کی گرانی ہے سخت بے زمینی ہے، سخت لامکانی ہے ہجر کے…
Read moreاجنبی شہر کے اجنبی راستے، میری تنہائی پر مُسکراتے رہے میں بہت دیرتک یونہی چلتا رہا، تم بہت دیر تک یاد آتے رہے زہر مِلتا رہا، زہر پیتے رہے، روز مرتے ر…
Read moreمیں مدینے چلا میں مدینے چلا پھر کرم ہو گیا میں مدینے چلا کیف سا چھا گیا میں مدینے چلا جھومتاجھومتا میں مدینے چلا پھر اجازت ملی جب خبر یہ سنی دل میر…
Read moreتجھ سے ناراض نہیں زندگی، حیران ہوں میں تیرے معصوم سوالوں سے پریشاں ہوں میں جینے کے لیے سوچا ہی نہیں، درد سنبھالنے ہوں گے مسکرائیں تو مسکرانے کے قرض ا…
Read moreسنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے تو وہ حملہ نہیں کرتا سنا ہے جب کسی ندی کے پانی میں بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے تو ندی کی روپہلی مچھلیاں اس …
Read moreمشہور_فارسی_نذرانہ_عقیدت مولانا جامی (رح) کی ایک خوبصورت نعت ملاحظہ فرمائیے۔ اردو ترجمہ ہر شعر کے نیچے درج ہے گل از رخت آموختہ نازک بدنی را بلبل زت…
Read moreیہ کیا کہ خاک ہوئے ہم جہاں وہیں کے نہیں جو ہم یہاں کے نہیں ہیں تو پِھر کہیں کے نہیں وفا سرشت میں ہوتی تو سامنے آتی وہ کیا فلک سے نبھائیں گے جو زمیں ک…
Read moreکبھی ہم بھی خوبصورت تھے کتابوں میں بسی خوشبو کی صورت سانس ساکن تھی! بہت سے ان کہے لفظوں سے تصویریں بناتے تھے پرندوں کے پروں پر نظم لکھ کر دور کی جھ…
Read moreتجھ کو کتنوں کا لہو چاہیے اے ارضِ وطن جو ترے عارضِ بے رنگ کو گلنار کرے کتنی آہوں سے کلیجہ ترا ٹھنڈا ہو گا کتنے آنسو ترے صحراؤں کو گلزار کریں ت…
Read moreکچھ دل سے کسی نے کہہ دیا پھر وحشت کا چلے گا سِلسلہ پھر پھولوں پہ دھنک کی بارشیں ہیں خوشبو سے ہُوا ہے رابطہ پھر بے نام رفاقتوں کا موسم زخموں کے چمن کھ…
Read moreسر راہ کچھ بھی کہا نہیں کبھی اس کے گھر میں گیا نہیں میں جنم جنم سے اسی کا ہوں اسے آج تک یہ پتا نہیں اسے پاک نظروں سے چومنا بھی عبادتوں میں شمار ہے …
Read moreکٹ تو گیا ھے ، کیسے کٹا یہ نہ پوچھیے یارو !! سفر حیات کا آسان تو نہ تھا تھیں جن کے دَم سے رونقیں شہروں میں جا بسے ورنہ ہمارا گاؤں یوں ویران تو نہ تھا…
Read moreعزیز تر مجھے رکھتا ہے وہ رگ جاں سے یہ بات سچ ہے مرا باپ کم نہیں ماں سے وہ ماں کے کہنے پہ کچھ رعب مجھ پہ رکھتا ہے یہی ہے وجہ مجھے چومتے جھجھکتا ہے و…
Read moreسمجھ رہے ہیں اور بولنے کا یارا نہیں جو ہم سے مل کے بچھڑ جائے وہ ہمارا نہیں ابھی سے برف اُلجھنے لگی ہے بالوں سے ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں…
Read more کسی بشر میں ہزار خامی اگر جو دیکھو تو چپ ہی رہنا کسی بشر کا جو راز پاؤ یا عیب دیکھو تو چپ ہی رہنا اگر منادی کو لوگ آئیں تمہیں کُریدیں تمہیں …
Read moreخدا ہم کو ایسی خدائی نہ دے کہ اپنے سوا کچھ دکھائی نہ دے خطاوار سمجھے گی دنیا تجھے اب اتنی زیادہ صفائی نہ دے ہنسو آج اتنا کہ اس شور میں سدا سسکیاں …
Read moreاحسان دانش لاہور سے کراچی تشریف لائے ہوئے تھے اور ہم اپنے دوست سراج منیر (مرحوم) کے ساتھ ایم اے جناح روڈ پر واقع ریڈیو پاکستان کی پرانی عمارت کے ایک …
Read moreتمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا وہ قتل کر کے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیں یہ کام کس نے کیا ہے یہ کام کس کا تھا…
Read moreہم تم ہوں گے بادل ہو گا رقص میں سارا جنگل ہو گا وصل کی شب اور اتنی کالی ان آنکھوں میں کاجل ہو گا کس نے کیا مہمیز ہوا کو شاید ان کا آنچل ہو گا پیار کی…
Read more
Find Us On