Urdu

6/recent/ticker-posts

ماجرا چاند پر چڑھنے کا : ابنِ انشا

صاحبو! تم جانتے ہو کہ جنگ میں فتح و شکست نصیبوں سے ہوتی ہے۔ کبھی آدمی جیتتا ہے کبھی ہارتا ہے۔ ایک بار غنیم کی تعداد اتنی تھی کہ ہم تاب نہ لا سکے۔ میں بھی گرفتار ہوا اور ترکوں نے مجھے غلام بنا لیا۔ کام میرا سخت تو نہ تھا لیکن کچھ عجب طرح کا تھا یعنی سلطان کے چھتّے کی مکھیوں کو ہر صبح چرانے کے لیے سبزہ زار میں لے جانا۔ سارا دن ان کی دیکھ بھال کرنا اور شام کو ہانکتے ہوئے واپس چھتّوں میں لانا۔ ایک شام میں نے دیکھا کہ ایک مکھی کم ہے۔ تلاش پر دیکھا کہ دو ریچھوں کے نرغے میں ہے اور وہ اس کو چیر پھاڑ کر اس کے جسم کا شہد چٹ کر جانے کی فکر میں ہیں۔ اتفاق سے اس وقت میرے پاس کوئی ہتھیار نہ تھا سوائے چاندی کی اس چھوٹی سی نمائشی کلہاڑی کے جو سلطان کے مالیوں اور باغبانوں کا نشان ہے۔ 

میں نے وہی کلہاڑی گھما کر ان موذیوں پر دے ماری لیکن وہ بجائے ان کی طرف رخ کرنے کے اوپر کو چلی گئی۔ میں نے اسے اتنے زور سے پھینکا تھا کہ اوپر چڑھتی چڑھتی چاند پر جا گری۔ اب اسے کیسے اتارا جائے۔ یکایک ایک ترکیب سوجھ گئی۔ ترکی لوبیے کی بیل بہت تیزی سے بڑھتی ہے۔ میں نے جھٹ ایک بیج بویا اور وہ پھوٹ نکلا اوردیکھتے دیکھتے بڑھتے بڑھتے آسمان کی خبر لانے لگا۔ حتیٰ کہ اس کا ایک سرا چاند کی ایک نوک سے لپٹ گیا۔ اب کیا تھا۔ میں کمند کی طرف اس پر چڑھتا جھٹ چاند پر پہنچ گیا۔ چاند پر ہر چیز چاندی کی ہوتی ہے اس لیے اس چھوٹی سی نقرئی کلہاڑی کو تلاش کرنے میں تھوڑی دقت ضرور ہوئی لیکن آخر وہ پیال اور بھوسے کے ایک ڈھیر پر پڑی مل گئی۔

اب سوال نیچے اترنے کا تھا۔ افسوس کہ اتنی دیر میں سورج نے لوبیے کی بیل کو اس طرح جھلس دیا تھا کہ اس کے سہارے اترنا ممکن نہ تھا۔ میں نے اس پیال کا رسہ بٹا جتنا بھی لمبا بٹ سکتا تھا اور اسے چاند کی ایک نوک سے باندھ کر اس کے سہارے پھسلنا شروع کر دیا۔ یہ رسہ ختم ہو گیا لیکن زمین ابھی بہت دور تھی۔ میں نے سوچا کہ اب یہاں تک آ گیا ہوں، اوپر کے رسے کی اب ضرورت نہیں۔ لہٰذا کلہاڑی سے اسے کاٹا اور نیچے کی طرف جوڑ دیا۔ صاحبو! یونہی اوپر کا رسہ کاٹ کر نیچے جوڑتا گرہ لگاتا ہوا میں نیچے اترتا گیا۔ لیکن بار بار کاٹنے جوڑنے سے رسہ کمزور ہو گیا تھا۔ میں زمین سے چار پانچ میل کی بلندی پر ہوں گا کہ رسہ ٹوٹ گیا اور میں اتنے زور سے زمین پر آ کر گرا کہ بالکل بھنا گیا بلکہ اٹھارہ بیس گز زمین کے اندر دھنس گیا۔ اب سوال یہ تھا کہ یہاں سے باہر کیسے نکلا جائے۔ آخر میں پاس کے گاؤں گیا، پھاؤڑا لایا اور اپنے آپ کو کھود نکالا۔

ابنِ انشا



Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments