Urdu

6/recent/ticker-posts

زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا ہمی سو گئے داستان کہتے کہتے

کہاں تک جفا حسن والوں کی سہتے
جوانی نہ رہتی تو پھر ہم نہ رہتے

نشیمن نہ جلتا نشانی تو رہتی
ہمارا تھا کیا ٹھیک رہتے نہ رہتے

زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا
ہمی سو گئے داستان کہتے کہتے

کوئی نقش اور کوئی دیوار سمجھا
زمانہ ہوا مجھ کو چپ رہتے رہتے

مری ناؤ اس غم کے دریا میں ثاقب
کنارے پہ آہی گئی بہتے بہتے
 
باغ باں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے
جن پہ تکیہ تھا، وہی پتے ہوا دینے لگے
 
مٹھیوں میں خاک لے کر دوست آئے وقت دفن
زندگی بھر کی محبت کا صلا دینے لگے
 
کہنے کو مشت پر کی اسیری تو تھی،
مگر خاموش ہو گیا ہے چمن بولتا ہوا
 
دل کے قصے کہاں نہیں ہوتے ہاں،
وہ سب سے بیاں نہیں ہوتے

ثاقب لکھنوی

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments