Urdu

6/recent/ticker-posts

جمہوریت کے علمبردار شاعر حبیب جالب : سب اہل وطن سر اٹھا کے چلیں گے

جا لب کا شمار ان شعراٗ میں ہوتا ہے جنہوں نے زندگی بھر عوام کے مسائل اور خیالات کی ترجمانی کی اور ان کے حقوق کےلیے آواز بلند کرتے رہے ۔

مساوات کے دیپ گھر گھر جلیں گے
سب اہل وطن سر اٹھا کے چلیں گے

مذمتی لہجہ پر سوز آواز جو سننے والوں کا لہو گرما دے اور بر وقار شخصیت میں یہ سب یکجا ہو تو سب سے پہلے حبیب جالب کا نام ذہن میں آتا ہے۔ معاشرتی ناانصافیوں کو اپنی نظموں کا موضوع بنانے والے حبیب جالب کو ایوب اور یحییٰ خان کے دور میں قید وبند کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں ۔ لیکن کوئی بھی ان کو جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق پڑھنے سے نہ روک سکا۔

اے چاند یہا ں نہ نکلا کر
بے نام سے سپنے دیکھا کر

یہاں اُلٹی گنگا بہتی ہے
اس دیس میں اندھے حاکم ہیں

نہ ڈرتے ہیں نہ نادم ہیں
نہ لوگوں کے وہ خادم ہیں

ہے یہاں پہ کاروبار بہت
اس دیس میں گردے بکتے ہیں

کچھ لوگ ہیں عالی شان بہت
اور کچھ کا مقصد روٹی ہے

وہ کہتے ہیں سب اچھا ہے
مغرب کا راج ہی سچا ہے

یہ دیس ہے اندھے لوگو ں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

جہاں ایک طرف انھوں نے حکومتِ وقت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی تو دوسری جانب عوام کو بھی بیدار نہ ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا ۔

سوئے ہوئے ہیں لوگ تو ہوں گے سکون سے
ہم جاگنے کا روگ لگائیں کسی کو کیا

جالب نہ آئے گا کوئی احوال پوچھنے
دیں شہر بے حساں میں صدائیں کسی کو کیا

شاعر انقلاب حبیب جالب کے بے باک قلم نے ظلم و نا انصافی اور عدم مساوات کے حوالے سے جو لکھا وہ زد عام ہو گیا ۔

خدا تمہارا نہیں ہے خدا ہمارا ہے
اسے زمین پہ یہ ظلم کب گوارا ہے

لہو پیو گے کہاں تک ہمارا دھنوانو
بڑھاؤ اپنی دکاں سیم و زر کے دیوانو

نشاں کہیں نہ رہے گا تمہارا شیطانو
ہمیں یقیں ہے کہ انسان اس کو پیارا ہے

خدا تمہار ا نہیں ہے خدا ہمارا ہے
اسے زمین پہ یہ ظلم کب گوارا

جالب سال 1928 میں ہوشیار پور میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام حبیب احمد تھا، تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان آگئے اور کراچی میں اس وقت کے مشہور روزنامہ امروز سے وابستہ ہوئے۔ ترقی پسند اور عوامی شاعر نے آمریت کے خلاف دل کھول کر لکھا۔ حبیب جالب کا انتقال 12 مارچ 1993ء کو لاہور میں ہوا اور قبرستان سبزہ زار اسکیم لاہور میں سپرد خاک کیا گیا۔

غزلیں تو کہی ہیں کچھ ہم نے ان سے نہ کہا احوال تو کیا
کل مثل ستارہ ابھریں گے ہیں آج اگر پامال تو کیا

جینے کی دعا دینے والے یہ راز تجھے معلوم نہیں
تخلیق کا اک لمحہ ہے بہت بیکار جئے سو سال تو کیا

بشکریہ نیوز ون

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments