Urdu

6/recent/ticker-posts

سعادت مند : مختار مسعود کی کتاب ‘‘آواز دوست‘‘ سے اقتباس

اوتھانٹ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری لاہور آئے۔ ان کا استقبال کرنے والوں میں مَیں بھی شامل تھا۔ انہوں نے وی آئی پی روم میں کچھ دیر توقف کیا۔ اخباری نمائندے بھی یہاں تھے۔ وہ سوال پوچھتے رہے۔ اوتھانٹ ٹالتے رہے۔ میں دیکھتا اور سنتا رہا۔ یہ انٹرویو مایوس کن تھا۔ بے معنی جملے جو بے ایمانی سے قریب اور حقیقت سے دور ہوتے ہیں۔ بے وزن باتیں جنہیں سفارتی آداب کہتے ہیں۔ بے وجہ چشم پوشی اور جان بوجھ کر پہلو تہی۔ ناحق اس عہدے دار کو دنیا کا غیر رسمی وزیراعظم کہتے ہیں۔ یہ شخص تو دنیا بھر سے خائف رہتا ہے اور ہماری طرح سیدھی بات بھی نہیں کر سکتا ہے۔

آٹوگراف بک جیب میں ہی پڑی رہی اور دوسرے دن انکا جہاز جاپان کے شہر ناگوما چلا گیا۔ بات آئی گئی ہو گئی اور ایک مدت گزر گئی۔ میں جاپان کے اسی شہر میں ٹھہرا ہوا تھا۔ میں نے انگریزی اخبار اور رسالہ خریدا۔ میں نے جب اسے کھولا تو اس میںاوتھانٹ کی تصویر تھی۔ وہ برما گئے اور وہاں اپنی والدہ سے ملے۔ یہ تصویر اس ملاقات کے متعلق تھی۔ تصویر میں ایک دبلی پتلی سی بڑھیا اونچی کرسی پر ننگے پاؤں بیٹھی ہے۔ معمولی لباس اور اس پر بہت سی شکنیں۔سادہ سی صورت اور اس پر بہت سی جھریاں۔ چہرہ البتہ مسرت سے دمک رہا ہے۔اس کے قدموں میں اوتھانٹ ایک نفیس سوٹ پہنے بیٹھا ہے۔ اس تصویر کو دیکھ کر میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو بھول چکا ہوں اور اب ایک سعادت مند بیٹے کی تلاش میں ہوں تاکہ وہ میری آٹوگراف بک میں اپنے دستخط کر دے۔ 

(مختار مسعود کی کتاب‘‘آواز دوست‘‘ سے اقتباس)

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments