Urdu

6/recent/ticker-posts

جارج فلائیڈ سے منسوب ایک نظم

گُنہ میرا تھا بس اتنا
کہ میرا رنگ کالا تھا

مئی پچیس کی شب
نیلی وردیاں پہنے ہوئے وہ چار شیطان

وہ گورے رنگ کے مالک
مگر باطن شبِ دیجور سے بڑھ کر سیہ،

تاریک تر اُن کے
مری گردن پہ ان میں سے تھا اِک شیطان کا گھٹنا

تھے باقی سب تماشائی
میں چلایا، کہا اُس نے

’’مری گردن سے یہ گھٹنا ہٹائو، سانس لینے دو
مرا دم گھٹ رہا ہے، سانس لینے دو

خدا را! سانس لینے دو‘‘
میں چلایا، گزارش کی

مگر دل ان کے یکسر رحم سے خالی
کہاں دل؟

ان کے سینوں میں دلوں کی جگہ پتھر تھے
وہ پونے نو منٹ تک اس کا گھٹنا میری گردن پر

وہ پونے نو منٹ جیسے میں لوہے کے شکنجے میں
وہ پونے نو منٹ

اور پھر میری سانسوں نے چھوڑا
ساتھ میرے جسم کا آخر

ہوا زندہ سے میں اک لاش کی صورت
بس اتنی داستاں میری، فقط کہانی ہے

اور وہ جعلی نوٹ کا قصہ؟
وہ جعلی نوٹ تو بس اک بہانہ تھا

مری نسل اور میرا رنگ ہی اصلاً نشانہ تھا
یہی میرا گُنہ، میری خطا، میرا حوالہ تھا

تھا میرا جرم بس اتنا
کہ میرا رنگ کالا تھا

جارج فلائیڈ : گوری پولیس کے ہاتھوں ظالمانہ طریقے سے مرنے والا امریکی سیاہ فام جس کی موت سے دنیا بھر میں Black Lives Matter کا آغاز ہوا۔

بشکریہ روزنامہ جنگ

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments